"جان موگوفلی" کے نسخوں کے درمیان فرق
Appearance
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:تنزانیہ کے ایم پی اے 1995ء-2000ء+زمرہ:تنزانیہ کے ایم پی اے 2000ء-2005ء+زمرہ:تنزانیہ کے ایم پی اے 2005ء-2010ء+زمرہ:تنزانیہ کے ایم پی اے 2010ء -2015ء |
Category:حالیہ وفیات سے حذف کر دیئے گئے بذریعہ گروہ زمرہ بندی |
||
(3 صارفین 3 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
سطر 60: | سطر 60: | ||
| mawards = |
| mawards = |
||
}} |
}} |
||
'''جان پوبے جوزف موگوفلی''' ([[1959ء]] – [[2021ء]]) تنزانیہ کے سابق صدر تھے۔ |
'''جان پوبے جوزف موگوفلی''' ([[1959ء]] – [[2021ء]]) تنزانیہ کے سابق صدر تھے۔ انھوں تنزانیہ میں ہوئے صدارتی انتخابات میں سيسيئیم پارٹی کے بینر تلے 58.46٪ ووٹ حاصل کے کے جیتے تھے۔ انھوں ان انتخابات میں سابق [[وزیر اعظم]] اور [[حزب اختلاف]] کے رہنما ایڈورڈ لوواسا کو شکست دی۔ ایڈورڈ لوساوا کو کل 39.97٪ ووٹ حاصل ہوئے۔ صدر منتخب ہونے سے پہلے موگوفلی نے ایک ایماندار سیاسی رہنما کے طور پر شہرت حاصل کی تھی۔ اس سے پہلے وہ سال [[2010ء]] سے تنزانیہ کے وزیر تعمیر کے عہدے پر کام کر رہے تھے۔ جبکہ اُس سے پہلے وہ [[1995ء]] سے [[2000ء]] تک نائب وزیر تعمیر رہے۔ <ref>{{cite web|url=http://www.parliament.go.tz/index.php/members/mpcvs/1014/2010-2015|title=Member of Parliament CV|trans_title=तंजीनियाई संसद सदस्य|date=|work=|publisher=तंजानिया की संसद|accessdate=5 नवंबर 2015|archive-url=https://web.archive.org/web/20150713055515/http://www.parliament.go.tz/index.php/members/mpcvs/1014/2010-2015|archive-date=13 जुलाई 2015|language=अँग्रेजी}}</ref><ref>{{cite web|url=http://www.nytimes.com/2015/10/30/world/africa/tanzania-presidential-election-john-magufuli.html?_r=0|title=John Magufuli Declared Winner in Tanzania’s Presidential Election|trans_title=जॉन मगुफुली तंजानिया के राष्ट्रपति चुनाव में विजेता घोषित|date=|work=|publisher=नाय टाइम्स|accessdate=5 नवंबर 2015|language=अँग्रेजी|archiveurl=https://web.archive.org/web/20190110093922/https://www.nytimes.com/2015/10/30/world/africa/tanzania-presidential-election-john-magufuli.html?_r=0%20|archivedate=2019-01-10|url-status=live}}</ref> |
||
== تعلیم == |
== تعلیم == |
||
انھوں نے [[1988ء]] میں [[کیمیا]] اور [[ریاضی]] کے ساتھ دار السلام یونیورسٹی سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کی۔ سال [[1994ء]] میں کیمیا میں ماسٹرز اور [[2009ء]] میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری دار السلام یونیورسٹی سے ہی حاصل کی۔ |
|||
== حوالہ جات == |
== حوالہ جات == |
||
سطر 75: | سطر 75: | ||
[[زمرہ:تنزانیہ کے ایم پی اے 2010ء -2015ء]] |
[[زمرہ:تنزانیہ کے ایم پی اے 2010ء -2015ء]] |
||
[[زمرہ:تنزانیہ کے صدور]] |
[[زمرہ:تنزانیہ کے صدور]] |
||
[[زمرہ: |
[[زمرہ:جامعہ دارالسلام کے فضلا]] |
||
[[زمرہ:کووڈ-19 سازش نظریہ ساز]] |
[[زمرہ:کووڈ-19 سازش نظریہ ساز]] |
||
[[زمرہ:ویکسین مخالف فعالت پسند]] |
[[زمرہ:ویکسین مخالف فعالت پسند]] |
حالیہ نسخہ بمطابق 10:21، 7 اکتوبر 2024ء
جان موگوفلی | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(انگریزی میں: John Pombe Magufuli) | |||||||
تنزانیہ کے صدر پنجم | |||||||
آغاز منصب 5 نومبر 2015ء | |||||||
نائب صدر | سامعہ صلوحو | ||||||
وزیر تعمیر | |||||||
مدت منصب 28 نومبر 2010ء – 5 نومبر 2015 | |||||||
صدر | جکایا کیکویتے | ||||||
| |||||||
مدت منصب نومبر 2000 – 21 دسمبر 2005 | |||||||
صدر | بنیامین مکاپا | ||||||
| |||||||
مویشیوں اور ماہی ترقی کے وزیر | |||||||
مدت منصب 13 فروری 2008 – 6 نومبر 2010 | |||||||
| |||||||
زمین اور انسانی آبادکاری کے وزیر | |||||||
مدت منصب 6 جنوری 2006 – 13 فروری 2008 | |||||||
صدر | جکایا کیکویتے | ||||||
| |||||||
رکن، تنزانوی پارلیمان مشرقی بہارمُولو اور چاٹو سے | |||||||
مدت منصب نومبر 1995ء – جولائی 2015ء | |||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائشی نام | (انگریزی میں: John Pombe Joseph Magufuli) | ||||||
پیدائش | 29 اکتوبر 1959ء [1][2] | ||||||
وفات | 17 مارچ 2021ء (62 سال)[3][4][5] دارالسلام [6] |
||||||
وجہ وفات | بے آہنگی [7] | ||||||
طرز وفات | طبعی موت | ||||||
رہائش | دارالسلام | ||||||
شہریت | تنزانیہ | ||||||
مذہب | رومن کیتھولک | ||||||
جماعت | جماعت انقلاب | ||||||
تعداد اولاد | 8 | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ دار السلام | ||||||
پیشہ | سیاست دان ، کیمیادان | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی ، سواحلی زبان | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
وفاداری | تنزانیہ | ||||||
شاخ | قومی خدمات | ||||||
ذیلی نام | ٹِنگا ٹِنگا (بُلڈوزر) | ||||||
ٹویٹر ہینڈل | جے پی موگوفلی | ||||||
درستی - ترمیم |
جان پوبے جوزف موگوفلی (1959ء – 2021ء) تنزانیہ کے سابق صدر تھے۔ انھوں تنزانیہ میں ہوئے صدارتی انتخابات میں سيسيئیم پارٹی کے بینر تلے 58.46٪ ووٹ حاصل کے کے جیتے تھے۔ انھوں ان انتخابات میں سابق وزیر اعظم اور حزب اختلاف کے رہنما ایڈورڈ لوواسا کو شکست دی۔ ایڈورڈ لوساوا کو کل 39.97٪ ووٹ حاصل ہوئے۔ صدر منتخب ہونے سے پہلے موگوفلی نے ایک ایماندار سیاسی رہنما کے طور پر شہرت حاصل کی تھی۔ اس سے پہلے وہ سال 2010ء سے تنزانیہ کے وزیر تعمیر کے عہدے پر کام کر رہے تھے۔ جبکہ اُس سے پہلے وہ 1995ء سے 2000ء تک نائب وزیر تعمیر رہے۔ [8][9]
تعلیم
[ترمیم]انھوں نے 1988ء میں کیمیا اور ریاضی کے ساتھ دار السلام یونیورسٹی سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کی۔ سال 1994ء میں کیمیا میں ماسٹرز اور 2009ء میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری دار السلام یونیورسٹی سے ہی حاصل کی۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/magufuli-john-pombe — بنام: John Pombe Magufuli
- ↑ بنام: John Magufuli — Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000030584 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ ناشر: بی بی سی — تاریخ اشاعت: 17 مارچ 2021 — John Magufuli: Tanzania's president dies aged 61 after health rumours — اخذ شدہ بتاریخ: 17 مارچ 2021
- ↑ تاریخ اشاعت: 17 مارچ 2021 — Breaking News: President John Pombe Magufuli has died — اخذ شدہ بتاریخ: 17 مارچ 2021
- ↑ ناشر: بی بی سی — تاریخ اشاعت: 17 مارچ 2021 — Rais wa Jamhuri ya Tanzania John Pombe Magufuli ameaga dunia — اخذ شدہ بتاریخ: 17 مارچ 2021
- ↑ ناشر: بی بی سی — تاریخ اشاعت: 17 مارچ 2021 — John Magufuli: Tanzania's President John Magufuli dies aged 61 — اخذ شدہ بتاریخ: 17 مارچ 2021
- ↑ https://es.ara.cat/internacional/ingresado-covid-presidente-tanzania-pais-libre-coronavirus-obra-dios_1_3897171.html
- ↑ "Member of Parliament CV" [तंजीनियाई संसद सदस्य] (بزبان अँग्रेजी)۔ तंजानिया की संसद۔ 13 जुलाई 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 नवंबर 2015
- ↑ "John Magufuli Declared Winner in Tanzania's Presidential Election" [जॉन मगुफुली तंजानिया के राष्ट्रपति चुनाव में विजेता घोषित] (بزبان अँग्रेजी)۔ नाय टाइम्स۔ 10 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 नवंबर 2015