سلطنت جاپان
سلطنت جاپان Empire of Japan | |
---|---|
1868–1945 | |
شعار: | |
ترانہ: | |
دار الحکومت | ٹوکیو |
عمومی زبانیں | جاپانی |
مذہب | کوئی نہیں (ازروۓ قانون) [1] شنٹو مت (قبل سابقہ قانون حقیقی')[2] |
حکومت | مطلق بادشاہت میجی حکومت (1868–1890) آئینی بادشاہت (1890–1947)[3] یک جماعتی ریاست (1940-1945) |
شہنشاہ | |
• 1868–1912 | میجی |
• 1912–1926 | تايشو |
• 1926–1947 | شووا |
وزیر اعظم | |
• 1885–1888 | اتو ہیروبیومی (ارل) |
• 1946–1947 | شیگیرو یوشیدا (آخر) |
مقننہ | جاپان کی شاہی دایت |
ایوان امراء | |
ایوان نمائندگان | |
تاریخی دور | میجی دور, تايشو دور, شووا دور |
• | 3 جنوری[4] 1868 |
• آئین منظور | 29 نومبر 1890 |
• روس جاپانی جنگ | 10 فروری 1904 |
• بحر الکاہل جنگ | 1941–1945 |
• جاپان کا ہتھیار ڈال دینا | 2 ستمبر 1945 |
• | 3 مئی 1945 |
رقبہ | |
1942 اندازاْ | 7,400,000 کلومیٹر2 (2,900,000 مربع میل) |
کرنسی | جاپانی ین, کوریائی ین, تائیوانی ین, جاپانی فوجی ین |
موجودہ حصہ | جاپان جنوبی کوریا شمالی کوریا روس چین تائیوان منگولیا جزائر شمالی ماریانا پلاؤ جزائر مارشل ریاستہائے وفاقیہ مائکرونیشیا فلپائن انڈونیشیا ملائیشیا سنگاپور تھائی لینڈ مشرقی تیمور برونائی دارالسلام پاپوا نیو گنی جزائر سلیمان ویت نام لاؤس کمبوڈیا |
سلطنت جاپان (Empire of Japan) (جاپانی: 大日本帝國) لفظی معنی سلطنت عظیم جاپان ایک سلطنت اور عالمی طاقت تھی جو 3 جنوری 1868 بحالی مییجی کے بعد قائم ہوئی اور دوسری جنگ عظیم کے بعد 3 مئی 1947 کو آئین جاپان کی منظوری تک قائم رہی۔ [3]
شاہی جاپان کے نعرہ (Fukoku Kyōhei - 富国強兵) (ملک کو مالا مال، فوج کو مضبوط) کے تحت جاپان نے انتہائی تیز رفتاری سے صنعتی اور عسکری ترقی کی اور ایک عالمی طاقت کے طور پر سامنے آیا اور محوری قوتوں (Axis Powers) میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد ایشیا بحر الکاہل کے ایک بڑے حصے کو فتح کر لیا۔ 1942 میں اپنی طاقت کے عروج پر سلطنت جاپان 7.400.000 مربع کلومیٹر (2،857،000 مربع میل) پر پھیلی ہوئی تھی، جو کہ تاریخ میں سب سے بڑی سمندری سلطنتوں میں سے ایک ہے۔ [5]
اس وقت کے دوران شہنشاہوں شہنشاہ میجی (Emperor Meiji), شہنشاہ تايشو (Emperor Taishō) اور شہنشاہ شووا (Emperor Shōwa) کے ادراو کو ان کے بعد از مرگ ناموں سے یاد کیا جاتا ہے۔
- شہنشاہ میجی - (متشوہیتو)
- شہنشاہ تايشو - (یوشیہیتو)
- شہنشاہ شووا - (ہیروہیتو)
اصطلاحات
大日本帝國 - ڈائی نیپون ٹائکوکیو
- ڈائی - عظیم
- نیپون - جاپان
- ٹائی - شاہی
- کوکیو - ریاست یا قوم
شہنشاہ
-
شہنشاہ میجی
-
شہنشاہ تايشو
-
شہنشاہ شووا
حوالہ جات
- ↑
- Sarah Thal. "A Religion That Was Not a Religion: The Creation of Modern Shinto in Nineteenth-Century Japan". In The Invention of Religion., eds. Peterson and Walhof (New Brunswick, NJ: Rutgers University Press, 2002). pp. 100-114
- Hitoshi Nitta. "Shintō as a ‘Non-Religion’: The Origins and Development of an Idea". In Shintō in History: Ways of the Kami, eds. Breen and Teeuwen (Honolulu: University of Hawai’i, 2000).
- John Breen, “Ideologues, Bureaucrats and Priests”, in Shintō in History: Ways of the Kami.
- Hitoshi Nitta. The Illusion of "Arahitogami" "Kokkashintou". Tokyo: PHP Kenkyūjo, 2003.
- ↑ The existence of a religion was determined ex post facto by the Supreme Commander for the Allied Powers. See Shinto Directive.
- ^ ا ب "Chronological table 5 1 December 1946 - 23 June 1947"۔ National Diet Library۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 ستمبر 2010
- ↑ One can date the "restoration" of imperial rule from the edict of 3 January 1868. Jansen, p.334.
- ↑ Bruce R. Gordon (2005). To Rule the Earth... (See Bibliography for sources used.)