ایران کا پرچم
نام | سه رنگ پرچم تین رنگوں والا پرچم |
---|---|
استعمالات | قومی پرچم اور ensign |
تناسب | دیکھیں |
اختیاریت | 29 جولائی 1980 |
نمونہ | ایرانی پرچم ایک ترنگا ہے، جس میں سبز، سفید اور سرخ رنگ کی افقی پٹیاں ہیں، درمیاں والی سفید پٹی کس درمیاں، سرخ نشان ہے، جو لفظ اللہ اور گل لالہ کی صورت نظر آتا ہے، یہ چار چاند ہیں جن سے اسلامی کلمہ طیبہ بنتا ہے۔ سبز اور سرخ پٹی کے وہ کنارے جو سفید پٹی سے ملتے ہیں، ان پر 22 بار اللہ اکبر سفید رنگ سے، خط کوفی میں لکھا ہوا ہے۔ |
ایران کا موجودہ پرچم 29 جولائی 1980ء کو اپنایا گیا۔ جو ایرانی اسلامی انقلاب سے آنے والی تبدیلیوں کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ افقی سبز، سفید اور سرخ تین برابر پٹیوں پر مشتمل ترنگا ہے۔ سبز اور سرخ پٹی کے وہ کنارے جو سفید پٹی سے ملتے ہیں، ان پر 22 بار اللہ اکبر سفید رنگ سے، خط کوفی میں لکھا ہوا ہے۔
تفصیلات
[ترمیم]نشان
[ترمیم]1980ء کے پارلیمانی، آئین کے مطابق، پہلے والے پرچم سے شیر اور سورج کا نشان، ایک سرخ رنگ کے نشان سے بدل دیا گیا۔ یہ نشان حامد ندیمی نے بنایا، جسے 9 مئی 1980ء کو آیت اللہ خمینی نے منظور کیا۔ یہ نشان مختلف اسلامی عناصر کا مجموعہ ہے۔ لفظ اللہ ایک ہندسی (جیومیٹریکل) متناسب شکل میں اور باہم جڑا ہوا کلمہ لا الہ الا اللہ جو چار چاندوں سے مل کر بنتا ہے۔ یا چار چاند اس طرح ملے ہوئے ہیں کہ جن سے لفظ اللہ بھی بنتا ہے۔
پرچم پر موجود چار چاند چار حروف تہجی کی شکل بناتے ہیں، جنہیں داہیں سے باہیں سمت پڑھا جا سکتا ہے۔ پہلا چاند الف، دوسرا لام، درمیان میں موجود عمودی لکیر دوسرا لام اور تیسرا اور چوتھا چاند ہ (ہیہ) بناتے ہیں۔ اور درمیان والی لکیر پر تشدید کی علامت ہے۔ اس طرح یہ گل لالہ کی سی شکل بن جاتی ہے۔ مجموعی طور پر گل لالہ کی یہ شکل، ان کی یاد میں ہے جنھوں نے ایران کے لیے جان قربان کی۔
خط کوفی
[ترمیم]سبز اور سرخ پٹی کے وہ کنارے جو سفید پٹی سے ملتے ہیں، ان پر 22 بار اللہ اکبر سفید رنگ سے، خط کوفی میں لکھا ہوا ہے۔
رنگ
[ترمیم]سبز
[ترمیم]ایرانی ثقافت میں سبز رنگ، ترقی، خوش حالی، اتحادی؛ فطرت، حیات اور فارسی زبان کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ تاریخی طور پر سبز اور سفید رنگ کا ایک سہ رخی پرچم قدیم فارسی بھی استعمال کرتے تھے۔
سفید
[ترمیم]دیگر بہت سے ممالک کے پرچم کی طرح ایرانی پرچم میں بھی سفید رنگ امن کی علامت ہے۔
سرخ
[ترمیم]سرخ رنگ خون کا رنگ ہے، اس سے مراد شہادت یعنی ملک و مذہب کے لیے جان دینا ہے۔ ایرانی ثقافت میں اسے محبت، گرمی، آگ؛ بہادری، نفاست اور زندگی کی علامت کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ ماضی بعید میں میڈیا کا پرچم سرخ اور سفید، سہ رخی شکل کا ہوتا تھا۔