مندرجات کا رخ کریں

ری مکس

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ری مکس (انگریزی: remix) کسی بھی ذرائع ابلاغ کی وہ تخلیق ہے جو کسی طرح سے تبدیل کر دی گئی ہے یا اس میں کچھ ایسے اجزا شامل کیے گئے ہیں جو اصل میں نہیں تھے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ اصل تخلیق کے کچھ اجزا بعد کی تخلیقات سے ہٹائے جائیں۔ کوئی گیت، فن کاری کا نمونہ، کتاب، ویڈیو، نظم یا تصور، سبھی ری مکس ہو سکتے ہیں۔ اردو شاعری میں ایک شاعر کے کلام پر کوئی دوسرا شاعر تبدیلی کر کے کچھ لکھتا ہے، اس کا اعتراف کرتے ہوئے اسے تضمین قرار دیتا ہے۔ ری مکس کی ایک عام خصوصیت یہی ہے کہ سابقہ تخلیق کی کچھ بنیادوں کا سہارا لیتے ہوئے کچھ نئے انداز کی تخلیق کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

سب سے زیادہ ری مکس کا استعمال موسیقی میں آواز کی ری مکس ہے۔ یہ موسیقی اور گیت کی ریکارڈنگ دونوں میں ہوتی ہے۔ گیتوں کو مختلف وجود کی بنا پر ری مکس کیا جاتا ہے:

0 کسی گیت میں ریڈیو یا نائٹ کلب کے لیے ترمیم کرنے یا اسے نئی ترتیب دینے کے لیے۔

0 کسی گیت میں اسٹیریو یا ماحولیاتی صدا لانے کے لیے جو پہلے سے موجود نہ ہو۔

0 کسی گیت کی افادیت کو بڑھانے کے لیے یا پہتر کرنے کے لیے جس کی اصل دھن گم شدہ ہو یا بہت مدھم پڑ گئی ہے۔

0 کسی گیت کو مخصوص طرز موسیقی سے ہم آہنگ کرنے کے لیے یا ریڈیو شکل بندی دینے کے لیے۔

0 کسی گیت کے کچھ مواد کا استعمال کر کے دوسرے سامعین یا حاضرین تک رسائی کرنے کے لیے۔

0 کسی گیت کے زائد ورژن بنانے کے لیے۔ مثلًا، ایک ہی گیت اگر ہندی یا اردو اور میں بنے تو اس میں مرد گلو کار اور خاتون گلو کار کے ورژن اور ان کی صدا بندی الگ ہوں گے۔

0 کسی مشہور گیت کو ایک غیر معروف یا کم معروف گلو کار نیا رنگ دے کر عوام کی تفریح کے ساتھ اپنے فن کا مظاہرہ کرتا ہے۔

0 کسی گیت کے اولین نمائشی یا مِکس کو بہتر بنا کر اسے بازار کے لیے تیار کیا جاتا ہے۔

0 کسی گیت کا ایک متبادل ورژن فراہم کیا جاتا ہے۔

0 کسی گیت کو سابقہ عملًا تحت اللفظی ورژن سے بڑھا کر جدید آلات کی معیت میں ریکارڈ کیا جاتا ہے۔

ری مکس کی ایک مثال

[ترمیم]

پاکستان نوجوان گلو کار علی بدر استاد نصرت فتح علی خان کے چند نایاب گیتوں کو ری مکس کرکے وہ ’نصرت ریکال‘ کے نام سے ریلیز کر چکے ہیں۔[1]

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "گلوکار علی بدر نصرت فتح علی خان کے نایاب گیتوں کو ری مکس کرنے میں مصروف"۔ 04 اگست 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2019