مگ-23
MiG-23.jpg مگ-23 طیارہ | |
تفصیلات | |
---|---|
ملک | سوویت یونین |
تیار کنندہ | مگ |
ڈیزائنر | ارتم میکوئین، میخائل گوریویچ |
پہلی پرواز | 1967 |
تعارف | 1970 |
ریٹائرمنٹ | 1990 کی دہائی (سوویت یونین) |
استعمال کنندہ | سوویت فضائیہ |
پیداوار کا عرصہ | 1969–1985 |
بنائے گئے تعداد | 5,000 سے زائد |
تیار شدہ طیارہ | مگ-27 |
مگ-23 (روسی: МиГ-23) سوویت یونین کا ایک متغیر جیومیٹری لڑاکا طیارہ تھا، جو 1960 کی دہائی میں تیار کیا گیا تھا۔ یہ طیارہ خاص طور پر طویل فاصلے پر حملہ کرنے اور تیز رفتار پرواز کی صلاحیتوں کے لیے جانا جاتا تھا، اور اسے سوویت فضائیہ نے کئی دہائیوں تک استعمال کیا۔
ترقی
[ترمیم]مگ-23 کی ترقی 1960 کی دہائی کے اوائل میں شروع ہوئی جب سوویت یونین نے ایک جدید لڑاکا طیارے کی ضرورت محسوس کی جو مختلف اہداف کو نشانہ بنا سکے۔ مگ-23 کو متغیر جیومیٹری کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے یہ طیارہ مختلف رفتاروں اور اونچائیوں پر بہتر کارکردگی دکھا سکتا تھا۔[1]
ڈیزائن اور خصوصیات
[ترمیم]مگ-23 کی سب سے نمایاں خصوصیت اس کے متغیر جیومیٹری ونگز تھے، جو اسے تیز رفتار پرواز اور بہترین مانور ایبلٹی فراہم کرتے تھے۔ اس طیارے کو مختلف اقسام کے اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے تیار کیا گیا تھا، بشمول ہوائی حملے اور زمینی حملے۔[2]
استعمال
[ترمیم]مگ-23 کو 1970 میں پہلی بار سوویت فضائیہ میں شامل کیا گیا۔ یہ طیارہ کئی دہائیوں تک مختلف جنگی تنازعات میں استعمال ہوتا رہا، جن میں افغانستان جنگ اور مشرق وسطیٰ کے تنازعات شامل ہیں۔ مگ-23 کی کارکردگی اور کامیابی نے اسے سوویت یونین اور اس کے اتحادیوں کے لیے ایک اہم ہتھیار بنا دیا۔[3]
ورثہ
[ترمیم]مگ-23 دنیا کے سب سے زیادہ استعمال ہونے والے لڑاکا طیاروں میں شامل ہے۔ اس کی تیاری 1969 سے 1985 تک جاری رہی اور اس کے 5,000 سے زائد یونٹ تیار کیے گئے۔ مگ-23 نے سوویت یونین اور دیگر ممالک کی جنگی طاقت کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور اس کے بعد مگ-27 جیسے مزید جدید طیارے تیار کیے گئے۔[4]