ازبک
Appearance
چنگیز خان کی اولاد میں جوجی خان سب سے بڑا بیٹا تھا۔ خوارزم کے علاوہ دشت قپچاق کو فتح کرنے کے بعد جوجی خان نے وہیں سکونت اختیار کر لی تھی ۔ جوجی خان کے ساتھ چنگیز خان کے باقی بیتوں کی محبت اور انسیت نہ تھی۔ اور وہ باقی بھائیوں سے الگ الگ ہی رہتا تھا۔ اس مناسبت سے اس کا ملک بھی الگ اور ایک طرف تھا۔ جوجی خان کی اولاد میں سے جو لوگ ہوئے۔ ان میں سے اکثر ازبک کے نام سے پکارے گئے ۔ جوجی خان چنگیز خان کے سامنے ہی فوت ہو گیا تھا۔ لہذا چنگیز خان نے جوجی خان کا ملک اس کے بچے باتو خان کو دے دیا۔
- ۔جوجی خان کی اولاد میں باتو خان، برکہ خان, اردو خان, شیبان خان, محمد خان, توکا تیمور,تھے۔
- باتو خان ی اولد میں,توقان, سارتاق,ulaghchi,andewa
- توقان /Toqoqanمنگول سلطنت کے حکمران خاندان کا ایک فرد تھا۔وہ گولڈن بارڈ بتو خان کا بیتا تھا وہ اپنے ولد کے توسط سے وہ منگول شہنشاہ چنگیز خان کا پوتا تھا۔توقان نے کھبی خود حکومت نہیں کی اس کے بعد سارے خان اس کی اولاد میں سے تھے /نسل میں سے تھے اس کی اولاد میں .
- تودامینچو,منگو تیمور,tarkhan,taru
- منگو تیمور خان ,توقان کا بیتا اور اورات کاکچو خاتون کا پوتا وہ سن 1266 سے1280 میں منگول سلطنت کا گولڈن ہارد کا خان تھا۔اس کے نام کے معنی منگولین زبان میں ابدی اہرن کے ہیں پیدایش اردو زرین وفات 1282 میں.
- منگو تیمور کی اولاد میں توغریلچہ,توداکان,توقتا,اور توغریلچہ کی اولاد میں سلطان محمد ازبک خان,نوورنگ بیگ
- سلطان محمد ازبک خان یا اوزبک کے نام سے جانے والا خان جس نے لمبے عرصے تک حکومت کی پیدایش 1282 اور وفات 1341 ,دور حکومت 1313 سے 1341 تک اس کی اولاد میں جانی بیگ ,تانی بیگ اور جانی بیگ کی اولاد میں جانی بیگ ان کا جانشین بناان کا تعلو یوآن خاندان سے تھا مذہب اسلام جانی بیگ نے ( اشتراخانی )جانی بیگی خاندان کی بنیاد 1601 سے 1753/ سال 85اشتراخانی خاندان کا پہلا خان جانی محمد
- دین محمد, ولی محمد, باقی/بقی/باکی محمد اور دین محمد اولاد میں امام قلی خان پیدایش 1582 وفات 1644 ازبک جانی بیگی خاندان سے تعلق رکھنے والے تیسرے خان تھے دور حکومت 1611 سے1642 تک خانیت بخاراکے خان اور تنگی بیگی کے ماموں تھے۔اور ان کی اولاد میں نور قلی خان, رہمنگوں خان اور انھوں نے ظہیر الدین بابر اور اورنگ زیب کی اولاد وں کو خط بھی لکھے ,نادر محمد, سبحان قلی خان ( سلطان محمد ازبک خان خان,جانی بیگ,ولی محمد, باکی خان,امام قلی خان کا الگ سرچ کیا جا سکتا ہے۔ باتو خان کے بعد اس کا چھوتا بھای برقاہی خان ان علاقوں کا حاکم مقر ہوا اس نے اسلام قبول کر لیا اس طرح اس نے اپنے ماتحت کام کرنے والے منگولوں کے درمیان اسلام پھیلانے کاکام سر انجام دیا یہی برقاہی خان اب ایک خود مختار خاقان تھا.